تازہ ترین:

سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کی ضمانت منظور

khadija shah
Image_Source: google

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سوشل میڈیا کارکن خدیجہ شاہ کو بدھ کے روز تیسرے مقدمے میں بعد از گرفتاری ضمانت مل گئی۔

لاہور ہائی کورٹ نے دو دیگر ایف آئی آرز سے متعلق مقدمات میں ضمانت منظور کرنے کے فوراً بعد اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اس فیصلے کا اعلان پنجاب پولیس کی جانب سے پیش کردہ ایک رپورٹ میں اس اعلان کے بعد کیا گیا تھا کہ ان کے خلاف 9 مئی کے فسادات کے حوالے سے صرف دو ایف آئی آر درج کی گئی تھیں۔

ایک ضلعی عدالت نے لوگوں کو فسادات کے لیے اکسانے والے متنازعہ ٹویٹس کے لیے ان کے خلاف درج تیسری ایف آئی آر میں بعد از گرفتاری ضمانت منظور کر لی۔

یہ ایف آئی آر اس وقت منظر عام پر آئی تھی جب جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے بنچ نے عسکری ٹاور کو نذر آتش کرنے اور جناح ہاؤس پر حملہ کرنے کے الزام میں ان کے خلاف درج دو ایف آئی آر میں بعد از گرفتاری ضمانت منظور کی تھی۔ بنچ نے پنجاب پولیس سے خدیجہ شاہ کے خلاف درج ایف آئی آرز کی تفصیلات طلب کی تھیں۔

کیپٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) نے رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کے خلاف صرف دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

جیسے ہی ڈویژن بنچ نے ان کی ضمانت منظور کی، درخواست گزار کو تیسری ایف آئی آر کے سلسلے میں گرفتار کر لیا گیا۔

شاہ نے رپورٹ کے ذریعے عدالت کو مبینہ طور پر دھوکہ دینے پر پولیس کے اعلیٰ افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست دائر کی تھی۔ درخواست لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد نواز نے درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا تاہم بعد میں سنایا۔

درخواست گزار کے وکیل نے دلیل دی تھی کہ ان کے موکل کا فسادات کے سلسلے میں ان کے خلاف درج مقدمات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔